نئی دہلی، 10/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ہریانہ اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد اس معاملے پر سیاسی بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ ہریانہ میں بی جے پی نے 48 سیٹیں جیت کر مسلسل تیسری بار حکومت قائم کی ہے۔ اس دوران، کانگریس کے قومی ترجمان ادت راج نے 9 اکتوبر کو ہریانہ میں پارٹی کی ناکامی اور راہل گاندھی کی مقبولیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ادت راج نے انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو عوامی اعتماد کو بحال کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنی ہوں گی۔
انہوں نے کہا، " وزیر اعظم مودی کانگریس کے تمام کاموں کو ختم کر رہے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی کی مقبولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ادت راج نے کہا کہ راہل گاندھی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اس بار ہمارے ووٹوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں کو سیٹوں پر تقریباً برابر ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جموں و کشمیر میں کہاں گئے وزیراعظم مودی؟
کانگریس رہنما ادت راج نے الزام لگایا کہ 'بی جے پی نے ہریانہ میں دھوکہ دہی سے کامیابی حاصل کی ہے۔ راہل گاندھی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ووٹوں کی شرح میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جس طرح ’انڈیا‘ بلاک کے کچھ حلقے بات کر رہے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ یہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے نفسیاتی دباؤ ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اگر کانگریس 100 سال تک اقتدار میں رہتی ہے تو اس سے دلتوں کا کوئی بھلا نہیں ہوگا۔ اس پر کانگریس ترجمان نے کہا کہ کانگریس نے دلتوں کے ساتھ اچھا کیا ہے۔ جب سے وزیر اعظم مودی آئے ہیں، نوکریاں ختم ہوگئی ہیں۔ تعلیمی نظام کی بھی مکمل نجکاری کر دی گئی ہے۔ کانگریس نے دلتوں کو مٹی کے تیل، پٹرول، ایم ایل اے اور ایم پی میں کوٹہ دیا اور خصوصی بھرتی مہم چلائی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ کمپنیوں اور بینکوں کو نیشنلائز کیا گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو روزگار ملا۔ یہ سب کانگریس نے کیا۔ کانگریس نے جو کچھ بھی کیا، وزیر اعظم مودی اسے ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔